محبت واقعی سرحدوں اور جغرافیائی حدود سے ماورا ہوتی ہے، اور اس کی تازہ مثال پاکستان کے شہر جھنگ میں دیکھنے کو ملی جہاں ایک امریکی خاتون نے اپنے پاکستانی محبوب سے شادی کی۔ یہ کہانی نہ صرف بین الثقافتی محبت کا ایک خوبصورت نمونہ ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ سوشل میڈیا کس طرح لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے۔
اندھی محبت: پاکستان سے امریکہ تک
عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے، اور یہ بات پاکستان ہی نہیں بلکہ امریکہ میں بھی اتنی ہی سچ ثابت ہوئی ہے۔ جھنگ کے موضع حسن خان سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ نعیم الحسن اور امریکہ کے شہر ساؤتھ کیرولینا کی 27 سالہ کیرنشا میڈسائن گریس کی کہانی اس کی بہترین مثال ہے۔ دو سال قبل سوشل میڈیا کے ذریعے ان کا رابطہ ہوا اور یہ رابطہ رفتہ رفتہ گہری محبت میں بدل گیا۔
فاصلوں کو سمیٹتی محبت
کیرنشا میڈسائن گریس، جو ایک مختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھتی ہیں، اپنی محبت کی خاطر ہزاروں میل کا فاصلہ طے کر کے جھنگ پہنچیں۔ یہ عمل نہ صرف ان کے رشتے کی پختگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی بتاتا ہے کہ جب دل مل جاتے ہیں تو جغرافیائی فاصلے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ ان کے اس اقدام نے یہ ثابت کر دیا کہ محبت واقعی کسی بھی رکاوٹ کو عبور کر سکتی ہے۔
قبول اسلام اور نیا آغاز
جھنگ پہنچنے کے بعد، کیرنشا نے جامعہ عربیہ دارالہدیٰ میں اسلام قبول کیا اور اپنا اسلامی نام کنیز عائشہ رکھا۔ یہ ان کے لیے ایک نیا روحانی اور جذباتی آغاز تھا، جس نے ان کے رشتے کو مزید مضبوط بنیاد فراہم کی۔ اسلام قبول کرنے کا یہ فیصلہ ان کی محبت اور نعیم کے ساتھ ان کی وابستگی کو مزید گہرا کرتا ہے۔
نکاح کی پرمسرت تقریب
قبول اسلام کے بعد کنیز عائشہ اور نعیم الحسن کی شادی کی تقریب کچہری میں رانا عامر شہزاد ایڈووکیٹ کے چیمبر میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر دلہا دلہن کی خوشی دیدنی تھی، جو ان کی حقیقی محبت اور نئے سفر کے آغاز کی عکاسی کر رہی تھی۔ اس شادی نے نہ صرف دونوں خاندانوں کو جوڑا بلکہ دو مختلف ثقافتوں کو بھی ایک دوسرے کے قریب لایا۔
ایک نیا باب اور مستقبل کی امیدیں
قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی خاتون کیرنشا کی اس سے قبل امریکہ میں شادی ہوئی تھی اور ان کی تین بیٹیاں بھی ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے اپنے دل کی سنی اور نعیم الحسن کے ساتھ ایک نیا باب شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ محبت اور خوشی کے لیے کوئی عمر یا ماضی کی کوئی قید نہیں ہوتی۔ یہ بین الاقوامی شادی پاکستان اور امریکہ کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی اور باہمی احترام کی ایک خوبصورت مثال بن چکی ہے۔ یہ نہ صرف دونوں ممالک کے لوگوں کو قریب لائے گی بلکہ دنیا بھر میں محبت کے پیغام کو بھی فروغ دے گی۔