Adevertisement

ملتان میں ایک افسوسناک واقعہ: نوجوان کی المناک موت اور غیر حل شدہ سوالات

ملتان سوگ اور صدمے کی کیفیت میں ہے جہاں رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ نوجوان وقاص رضا کی حال ہی میں وفات ہوئی ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں ان کے دفتر میں پیش آنے والے اس واقعے نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ دباؤ پر بھی بحث چھیڑ دی ہے۔

Adevertisement

واقعہ کیسے پیش آیا؟

مقامی خبر رساں اداروں کے مطابق، ماڈل ٹاؤن چوک کے قریب ایک دفتر سے ہنگامی خدمات کو اطلاع ملی۔ وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ وقاص رضا، جو بظاہر اس وقت اپنے دفتر میں اکیلے تھے، المناک طور پر انتقال کر چکے تھے۔

واقعے سے قبل بتایا جاتا ہے کہ وقاص نے اپنے اہل خانہ کو واٹس ایپ پر ایک آخری پیغام بھیجا تھا جس میں انہوں نے اپنی میت دفتر سے لے جانے کی درخواست کی تھی۔ یہ پریشان کن پیغام ملنے پر ان کے رشتہ دار فوراً جائے وقوعہ پر پہنچے، جہاں وہ پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

Adevertisement

سوگ میں ڈوبی کمیونٹی

وقاص کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلی، جس پر عوام کی جانب سے غم اور حیرت کا اظہار کیا گیا۔ ڈی ایچ اے سمیت مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز کے منصوبوں پر کام کرنے والے ایک کامیاب اور فعال فرد کے طور پر جانے جانے والے وقاص کا یوں اچانک انتقال کر جانا بہت سے لوگوں کے لیے گہرا صدمہ ہے۔

اس دل دہلا دینے والے فیصلے کے پیچھے کی وجوہات اب تک واضح نہیں ہوسکی ہیں، جس کی وجہ سے دوست، احباب اور ساتھی یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ وقاص کن ذہنی یا ذاتی مشکلات کا شکار تھے۔

Adevertisement

تحقیقات جاری ہیں

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام نے معاملے کے ہر پہلو کا بغور جائزہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ پوری حقیقت سامنے آ سکے۔ جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیں، یہ المناک واقعہ نہ صرف وقاص کے اہل خانہ بلکہ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری سے وابستہ افراد کے لیے بھی گہرے دکھ کا باعث بنا ہوا ہے۔

ان کی بے وقت موت ایک سنجیدہ یاد دہانی ہے کہ بظاہر کامیاب نظر آنے والے افراد بھی اندرونی طور پر پوشیدہ ذاتی چیلنجز کا سامنا کر سکتے ہیں۔ یہ واقعہ ہمدردی، حمایت اور ذہنی صحت کے بارے میں کھلی گفتگو کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

Leave a Comment